گھر میں دھی جمانے کا آسان طریقہ
رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں سحروافطار میں
دہی کا استعمال غالبا بڑھ جاتا ہے۔ چاہے وہ افطار میں دہی بھلے، دھی والی چاٹ یا
پھر چٹنی کی صورت میں اور سحری میں لسی یا ویسے دہی کھانے کی صورت میں ہو۔ اور پھر
اچھی بالائی والی اسپیشل دہی مل جائے تو مزہ ہی آجائے۔ لیکن ہر دکان پر مزیدار دہی
بھی نہیں ملتی ہے، تو کیوں نہ ایسی دہی آپ خود ہی گھر میں جمالیں۔
موٹی بالائی والی اسپیشل دہی جمانے کا طریقہ:
٭ ایک سے ڈیڑھ کلو دودھ آپ لے لیں، اور اس کو پکانے کے لئے چولہے پر رکھ دیں، دودھ کو کم از کم ایک گھنٹہ آپ لازمی ابالیں، اس میں چمچ چلاتی رہیں، اتنا کہ دودھ کی اوپری سطح پر اچھا سا پکاؤ آجائے اور دودھ میں جھاگ نظر آنے لگیں۔
٭ اب کھولتے ہوئے دودھ کو کسی بھی مٹی کے پیالے یا اسٹیل کے پیالے میں اس طرح ڈالیں کہ برتن کے اوپر جھاگ نظر آئے۔
٭ اس برتن کو آدھے گھنٹے کے لئے ڈھک دیں اور اس میں صرف پانچ چمچ دہی کا پانی ڈال کر چھ سے آٹھ گھنٹے کے لئے چھوڑ دیں۔
٭ آپ دیکھیں گی کہ دہی اتنی مزیدار اور بالائی بالکل روٹی کی طرح پورے برتن میں پھیلی ہوئی ہوگی کہ دیکھتے ہی آپ اس کو کھائے بغیر نہ رہ سکیں گی۔
ضروری ٹپس:
٭ دہی جمانے کے لئے مٹی کا پیالہ زیادہ مفید ہے کیونکہ ٹھنڈا ہوتا ہے۔
٭ دودھ کو گرم کرتے وقت اس میں ایک بوند بھی پانی نہ ڈالیں، خالص دودھ کی دہی لاجواب بنتی ہے۔
٭ اگر دہی کا پانی میسر نہیں تو آدھی پیالی بازاری دہی میں ایک کپ بھر کے پانی ڈالیں اور اس کو اچھی طرح ہلالیں کہ دہی میں کوئی گاٹھ نہ باقی رہے۔
موٹی بالائی والی اسپیشل دہی جمانے کا طریقہ:
٭ ایک سے ڈیڑھ کلو دودھ آپ لے لیں، اور اس کو پکانے کے لئے چولہے پر رکھ دیں، دودھ کو کم از کم ایک گھنٹہ آپ لازمی ابالیں، اس میں چمچ چلاتی رہیں، اتنا کہ دودھ کی اوپری سطح پر اچھا سا پکاؤ آجائے اور دودھ میں جھاگ نظر آنے لگیں۔
٭ اب کھولتے ہوئے دودھ کو کسی بھی مٹی کے پیالے یا اسٹیل کے پیالے میں اس طرح ڈالیں کہ برتن کے اوپر جھاگ نظر آئے۔
٭ اس برتن کو آدھے گھنٹے کے لئے ڈھک دیں اور اس میں صرف پانچ چمچ دہی کا پانی ڈال کر چھ سے آٹھ گھنٹے کے لئے چھوڑ دیں۔
٭ آپ دیکھیں گی کہ دہی اتنی مزیدار اور بالائی بالکل روٹی کی طرح پورے برتن میں پھیلی ہوئی ہوگی کہ دیکھتے ہی آپ اس کو کھائے بغیر نہ رہ سکیں گی۔
ضروری ٹپس:
٭ دہی جمانے کے لئے مٹی کا پیالہ زیادہ مفید ہے کیونکہ ٹھنڈا ہوتا ہے۔
٭ دودھ کو گرم کرتے وقت اس میں ایک بوند بھی پانی نہ ڈالیں، خالص دودھ کی دہی لاجواب بنتی ہے۔
٭ اگر دہی کا پانی میسر نہیں تو آدھی پیالی بازاری دہی میں ایک کپ بھر کے پانی ڈالیں اور اس کو اچھی طرح ہلالیں کہ دہی میں کوئی گاٹھ نہ باقی رہے۔
No comments
Please do not enter any spam link in the comment box.