سام سنگ نے پہلی سہ ماہی میں اپنی آمدن کا 10 فیصد آر اینڈ ڈی پر خرچ کر کے نیا ریکارڈ بنا لیا
سام سنگ نے 2020 کی پہلی سہ ماہی
کے مالیاتی اعداد و شمار کا اعلان کر دیا ہے۔ یونہاپ ایجنسی کے مطابق سام
سنگ نے جنوری سے مارچ 2020 کے درمیان 5.36 ٹریلین وون یا 4.36 ارب ڈالر ریسرچ اینڈ
ڈویلپمنٹ پر خرچ کیے۔
اس سرمایہ کاری سے سام سنگ نے اپنا پچھلا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے جو 2018 کی پہلی سہ ماہی میں بنایا تھا۔ تب سام سنگ نے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر 5.32 ٹریلین وون خرچ کیے تھے۔
اس سرمایہ کاری سے سام سنگ نے اپنا پچھلا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے جو 2018 کی پہلی سہ ماہی میں بنایا تھا۔ تب سام سنگ نے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر 5.32 ٹریلین وون خرچ کیے تھے۔
سام سنگ کا کہنا ہے کہ یہ رقم اس کی فروخت کا 9.7 فیصد ہے جو پچھلے سال کے 9.6 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔
سام سنگ نے ریسرچ اینڈ
ڈویلپمنٹ میں ایک اور ریکارڈ بھی بنایا ہے۔ سام سنگ نے اپنی تاریخ میں پہلی بار 12
ماہ میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر سب سےزیادہ یعنی 20.19 ٹریلین وون رقم خرچ
کی ہے۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ 20 ٹریلین وون تھا۔
کورین کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے منصوبے کے مطابق ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں سرمایہ کاری جاری رکھیں گے تاہم کمپنی نے اعتراف کیا کہ کورونا وائرس کی عالمی وباکے باعث اس عمل میں رکاؤٹ آئی ہے۔یونہاپ کے مطابق سام سنگ کے پاس دنیا بھر میں 1 لاکھ 80 ہزار سے زائد پیٹنٹ ہیں۔ ان میں سے 5075 جنوربی کوریا اور 8700 امریکا میں ہیں۔
کورین کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے منصوبے کے مطابق ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں سرمایہ کاری جاری رکھیں گے تاہم کمپنی نے اعتراف کیا کہ کورونا وائرس کی عالمی وباکے باعث اس عمل میں رکاؤٹ آئی ہے۔یونہاپ کے مطابق سام سنگ کے پاس دنیا بھر میں 1 لاکھ 80 ہزار سے زائد پیٹنٹ ہیں۔ ان میں سے 5075 جنوربی کوریا اور 8700 امریکا میں ہیں۔
No comments
Please do not enter any spam link in the comment box.