ملتانی مٹی سے بال دھونے کے یہ 5 فوائد جانتے ہیں؟
ملتانی مٹی اپنے اندر حیرت انگیز صلاحیت رکھتی
ہے، پاکستان اور پاکستان سے ملحقہ علاقوں میں ملتانی مٹی کثرت سے پائی جاتی ہے، کم
قیمت ہونے کی وجہ سے یہ ہر انسان کی دسترس میں ہے۔ملتانی مٹی کا استعمال زمانہ
قدیم سے کیا جا رہا ہے، جلد کے بیرونی بیماریوں اور بالوں کے لیے ملتانی مٹی کا پیسٹ
اور ماسک جلد اور بالوں کو رونق بخشتا ہے۔
روکھے، الجھے ہوئے، چکنے، بے رونق، بے ترتیب اور کمزور بالوں کے لیے ملتانی مٹی کا استعمال مختلف انداز سے کیا جاتاہے ، ملتانی مٹی میں کچھ اور اجزا شامل کر کے بالوں کی پریشانی سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔
چکنے بالوں کے لیے ملتانی مٹی
بالوں کو چکناہٹ سے پاک کرنے کے لیے ملتانی مٹی میں عرق گلاب شامل کر کے اچھی طرح گھول لیں، اس میں لیموں کا عرق شامل کریں، کچھ دیر اس کو رکھا رہنے دیں پھر اس کو اچھی طرح مکس کرلیں، پھر اس کو بالوں میں کنگھے کی مدد سے لگائیں ، لگانے کے بعد کچھ دیر بالوں کو خشک ہونے دیں، اس کے بعد بالوں کو نیم گرم پانی سے دھو لیں، بال نرم و ملائم ہوجائیں گے۔
خشک بالوں کے لیے ملتانی مٹی
خشک بالوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے ملتانی مٹی بالوں میں لگانے سے پندرہ منٹ پہلے ناریل کا تیل بالوں میں اچھی طرح سے لگائیں، کچھ دیر لگا رہنے دیں پھر بال زیادہ پانی سے اچھی طرح دھو لیں، بالوں میں قدرتی چمک پیدا ہوگی۔
روکھے بالوں کے لیے ملتانی مٹی
ملتانی مٹی سے بالوں کا روکھا پن ختم ہوجاتا ہے اور بال سلجھے سلجھے نظر آتے ہیں، ملتانی مٹی بالوں کے لیے کسی کنڈیشنر سے کم نہیں ہے، ملتانی مٹی کو چھاچھ یا دہی میں مکس کر بالوں میں لگائیں، کچھ دیر بعد سر اچھی طرح دھو لیں، روکھا پن ختم ہوجائے گا۔
بالوں کی نشوونما کے لیے ملتانی مٹی
بالوں کی خوبصورتی اور مضبوطی کے لیے ملتانی مٹی کا ماسک حیرت انگیز طور پر اثر دکھاتا ہے، ایک کپ ملتانی مٹی میں مناسب مقدار میں پانی ملا کر حسب ضرورت پیسٹ تیار کرلیں اور پھر اس کو بالوں میں مہندی کی طرح لگائیں، کم سے کم ایک گھنٹے تک لگا رہنے دیں، پھر دھولیں، بال گھنے اور مضبوط ہوجائیں گے۔
بالوں کو سیدھا کرنے کے لیے ملتانی مٹی
ایک کپ ملتانی مٹی میں پانچ چمچ چاول کا آٹا،ایک عدد انڈے کی سفیدی اور پانی شامل کر کے اس کا پیسٹ بنالیں، ایک دن قبل بالوں میں تیل لگا کر رکھیں اور ساری رات لگا رہنے دیں ، دوسرے دن صبح سر میں تیار کیا گیا پیسٹ لگائیں اور موٹے کنگھے کی مدد سے بالوں کو سیدھا کریں، کچھ دیر بعد بالوں کو دھولیں اور بوتل میں دودھ کا اسپرے تیار کر کے بالوں میں اسپرے کریں، بال سیدھے، لمبے اور سیاہ ہوجائیں گے۔
روکھے، الجھے ہوئے، چکنے، بے رونق، بے ترتیب اور کمزور بالوں کے لیے ملتانی مٹی کا استعمال مختلف انداز سے کیا جاتاہے ، ملتانی مٹی میں کچھ اور اجزا شامل کر کے بالوں کی پریشانی سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔
چکنے بالوں کے لیے ملتانی مٹی
بالوں کو چکناہٹ سے پاک کرنے کے لیے ملتانی مٹی میں عرق گلاب شامل کر کے اچھی طرح گھول لیں، اس میں لیموں کا عرق شامل کریں، کچھ دیر اس کو رکھا رہنے دیں پھر اس کو اچھی طرح مکس کرلیں، پھر اس کو بالوں میں کنگھے کی مدد سے لگائیں ، لگانے کے بعد کچھ دیر بالوں کو خشک ہونے دیں، اس کے بعد بالوں کو نیم گرم پانی سے دھو لیں، بال نرم و ملائم ہوجائیں گے۔
خشک بالوں کے لیے ملتانی مٹی
خشک بالوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے ملتانی مٹی بالوں میں لگانے سے پندرہ منٹ پہلے ناریل کا تیل بالوں میں اچھی طرح سے لگائیں، کچھ دیر لگا رہنے دیں پھر بال زیادہ پانی سے اچھی طرح دھو لیں، بالوں میں قدرتی چمک پیدا ہوگی۔
روکھے بالوں کے لیے ملتانی مٹی
ملتانی مٹی سے بالوں کا روکھا پن ختم ہوجاتا ہے اور بال سلجھے سلجھے نظر آتے ہیں، ملتانی مٹی بالوں کے لیے کسی کنڈیشنر سے کم نہیں ہے، ملتانی مٹی کو چھاچھ یا دہی میں مکس کر بالوں میں لگائیں، کچھ دیر بعد سر اچھی طرح دھو لیں، روکھا پن ختم ہوجائے گا۔
بالوں کی نشوونما کے لیے ملتانی مٹی
بالوں کی خوبصورتی اور مضبوطی کے لیے ملتانی مٹی کا ماسک حیرت انگیز طور پر اثر دکھاتا ہے، ایک کپ ملتانی مٹی میں مناسب مقدار میں پانی ملا کر حسب ضرورت پیسٹ تیار کرلیں اور پھر اس کو بالوں میں مہندی کی طرح لگائیں، کم سے کم ایک گھنٹے تک لگا رہنے دیں، پھر دھولیں، بال گھنے اور مضبوط ہوجائیں گے۔
بالوں کو سیدھا کرنے کے لیے ملتانی مٹی
ایک کپ ملتانی مٹی میں پانچ چمچ چاول کا آٹا،ایک عدد انڈے کی سفیدی اور پانی شامل کر کے اس کا پیسٹ بنالیں، ایک دن قبل بالوں میں تیل لگا کر رکھیں اور ساری رات لگا رہنے دیں ، دوسرے دن صبح سر میں تیار کیا گیا پیسٹ لگائیں اور موٹے کنگھے کی مدد سے بالوں کو سیدھا کریں، کچھ دیر بعد بالوں کو دھولیں اور بوتل میں دودھ کا اسپرے تیار کر کے بالوں میں اسپرے کریں، بال سیدھے، لمبے اور سیاہ ہوجائیں گے۔
No comments
Please do not enter any spam link in the comment box.