Breaking News

انسانیت کا وجود خطرے میں


دنیا کی طاقتور ترین قوتوں نے انسانیت کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ لینے کا پروگرام بنا لیا ہے انسان اپنی شناخت آپ ہوگا یہ زنجیریں وہ روایتی زنزیر نہیں ہوگی جنکا کا ماضی میں استعمال ہوتا رہا ہے بلکہ یہ نئے دور کی ایک مائیکروچپ ہوگی جو انسان کے جسم میں منتقل کر دی جائے گی اس کے بعد انسان ایک ربورٹ کی طرح سے کام کرے گا یہ مائیکروچپ اسکے دماغ کو بھی کافی حد تک کنٹرول کرنے میں کام آئے گی دنیا سے پیپر کرنسی کا دور ختم ہو جائے گا اس کی جگہ ڈیجیٹل کرنسی لے لے گی آئی ڈی کارڈ اور پاسپورٹ بھی ختم کردیا جائے گا انسان اپنی پہچان آپ ہوگا انسانی جسم میں منتقل کی جانے والی مائیکروچپ میں انسان کا مکمل ڈیٹا ہوگا انسان اپنا اے ٹی ایم خود ہوگا تمام تر پیغام رسانی کے کام اسی مائیکروچپ کے ذریعے کیے جائیں گے انسان ایک سیمء ر بوٹ کے طریقہ سے کام کرے گا اس کا ذہن ایک ایسے کنٹرول میں ہوگا جس کا اسے خود بھی علم نہیں ہوگا دنیا میں کہیں بھی سفر کرنے کے لئے انسان کے جسم میں اس مائیکروچپ کا ہونا لازمی قرار دے دیا جائے گا کیونکہ یہی انسان کی پہچان ہوگی یہی انسان کا پاسپورٹ ہوگا اور یہی اس کا بینک اکانٹ ہوگا اور بینک بیلنس ہوگا فائیو جی (5G) کے لانج ہوتے ہی اس پر عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا مائیکروچپ کے استعمال کا انسان پر عملی تجربہ کیا جاچکا ہے کرونا وائرس کا بہانہ بنا کر دنیا سے ملیئنز آف ملیئنز کی تعداد میں انسانوں کو کم کیا جائے گا اور کرونا وائرس سے بچا کے لیے جو ویکسین استعمال کی جائے گی اس کے ذریعے یہ چپ انسان میں منتقل کی جائے گی اس موقع پر دنیا میں ایک واحد ملک مملکت خداداد ہے جو دنیائے انسانیت کو اس مشکل گھڑی میں اس سے نجات دلاسکتی اور یہ مضمون اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جو باتیں میں آپ سے کرنے جارہا ہوں شاید اس کا موقع ہمیں دوبارہ نہ مل سکے اس وقت دنیا کی تمام عالمی قوتیں اور ان سے وابستہ تمام تر ادارے کرونا وائرس سے بچا کے اقدامات میں مصروف ہیں لیکن اس سے بچا کا انتظام نہیں کرسکے یہاں یہ بات آپ کو بتانا انتہائی اہم اور ضروری سمجھتا ہوں کہ آپ کو آگاہی دی جائیکہ یہ ایک نیا دور 2020 سے شروع ہوا ہے اور اپنے ساتھ کرونا وائرس کو لے کر آیا ہے یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ نہ جانے کب تک چلتا رہے گا یہ بات آپ اچھی طرح سے نوٹ کرلے اب ہم 2020 سے پہلے کء نارمل لائیو( یعنی 2020 سے پہلے جیسا یہ معاشرہ چل رہا تھا پہلے والی زندگی ) میں لوٹ کر نہیں جا سکیں گے جیسا کہ اوپر بتا چکا ہوں کہ پیپر کرنسی کا دور ختم ہو جائے گا انسان خود چلتا پھرتا اپنا اے ٹی ایم اور بینک ہوگا خودی اپنا پاسپورٹ ہوگا خودی اپنی شناخت ہوگا انساں کے جسم میں منتقل کی جانے والی مائیکروچپ ہوائی جہاز کے اس بلیک باکس کی طرح ہوگی پورا جہاز تباہ ہوجانے کے باوجود بھی وہ بلیک بکس محفوظ رہتا ہے جی ناظرین تو کچھ آپ کی سمجھ میں آئی میری بات اب آپ کو اندازہ ہو جانا چاہئیے کہ کرونا وائرس کن قوتوں کی پیداوار ہے اب اس وائرس کے ذریعے وہ دنیا کو مجبور کر دیں گے کہ دنیا بھر کے انسان اس بظاہر ویکسین لیکن چپ کو اپنے جسم میں منتقل کرانے پر مجبور ہو جائے یہی ان سپر قوتوں کا پر اور فائیو جی نیٹ ورک بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے ذریعے انسان کو ماینٹر کیا جائے گا چپ زدہ انسان کو اس کی ہر موومنٹ پر مکمل نظر رکھی جائے گی اس طرح سے طاقت کا توازن اس پڑھنے میں ہوگا کہ جس نے یہ پروگرام بنایا ہیاور وہ دنیا بھر کے تمام ممالک کو اس پروگرام میں شرکت پر مجبور کرے گا جو ملک اس پروگرام میں شریک ہونے سے انکار کریں گے اس سے ہر طرح کا ٹریڈ بند کر دیا جائے گا اور انہیں کرونا وائرس سے لڑتے ہوئے مرنے کے لیے چھوڑ دیا جائے گا بلکہ اسی طرح کے اور بھی وائرس عنقریب لانج کیے جانے ہیں یہاں پر میں ایک اہم بات اور آپ کو بتانا چاہتا ہوں آج سے کم و بیش ایک ہزار سال پہلے اسلامی مورخہ لائبراھیم بن سا لو قیہ اپنی کتاب اخبار الز مان صفحہ نمبر ۲۳ پر تحریر کرتا ہے جب دو عدد (۰۲_ ۰۲) برابر ہو جائیں گے زمانے میں ایک مرض پھیل جائے گا اور حج کرنا روک دیا جائے گا دنیا میں شور و غل برپا ہوگا ہلاکتے ہوگی لیکن لوگ لاچار ہونگے اور روم کا ایک بادشاہ اس پھیلے ہوئے مرض سے مر جائے گا

بھائی اپنے بھائی سے خوفزدہ ہوگا یہودیوں کی طرح لوگ ڈینگے ماریں گے بازاروں میں مندی ہوگی گناہوں کا دور ہوگا ایک تہائی لوگ مر جائیں گے بچے ذہنی اعتبار سے جوان ہو جائیں گے اسی طرح ایک اور مورخ نوسترادمس (Nostradamus) پندرہ سو اکیاون ۱۱ میں اپنی کتاب میں کرونا وائرس کا ذکر کرتا ہے یہ بھی بتاتا ہے کہ یہ کرونا وائرس چائنا ایسٹ سے شروع ہوگا دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں پھیل جائے گا اٹلی میں سب سے زیادہ اموات کا ذکر ہے یہ کہتا ہے کہ دنیا کی انتہا کا آخر ہے دنیا کی اکنامی بالکل تباہ ہو جائے گی اور یہ بھی کہتا کہ انسان چاروں طرف زمین پر مردہ حالت میں بکھرے پڑے ہوں گے نناظرین ان تمام باتوں کو دیکھتے ہوئے میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ کہ حالات اور واقعات کی کڑیاں ایک دوسرے سے ملتی جا رہی ہیں اور دنیا میں جو کچھ ہونے جارہا ہے وہ بہت ہی خطرناک ہے اسکا تدارک کس طرح سے عمل میں لایا جاسکتا ہے اس کا ایک ہی طریقہ ہے کے فائیو جی لانچنگ کو فی الفور روکا جائے اور اس کے لیے تمام اسلامی ملک اسلامی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا ہوگا اور دنیاے انسانیت کی بقا کے لئے ایسے فیصلے کرنے ہونگے جو ناگزیر ہونگے اور اس وقت دنیا اسلام کے اندر صرف ایک واحد ملک پاکستان ہے جو یہ کام سرانجام دے سکتا ہے جس کے لیے اس نے وہی فارمولا اپنانا ہوگا جو ماضی میں ایک دفعہ پلان کرکے وہ چھوڑ چکا ہے ناظرین امید کرتا ہوں کہ یہ تمام باتیں آپ کی معلومات میں بہترین اضافہ ہے اور ہمارے ارباب اقتدار اور مذہبی اسکالر دانشور اور سربراہان مملکت اب راست اقدام اٹھانے میں دیر نہیں کریں گے کیونکہ یہ دنیاے انسانیت کی بقا کا مسئلہ ہے ہمیں رنگ و نسل فرقہ واریت اور دوسرے اپنے اندرونی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اسلام اور انسانیت کی بقا کیلئے اکٹھے ہو کر منظم طریقے سے تمام مسلم امہ کے لیے سوچنا ہوگا اور وقت ضائع کئے بغیر ایک بڑا قدم اٹھانا ہوگا کہی ایسا نہ ہو دیر ہو جائے اور انسانیت زنجیروں میں جکڑ دی جائے

No comments

Please do not enter any spam link in the comment box.